مجتبیٰ بانڈے ایک مرتبہ پھر گرفتار ،مظفرآباد میں گرفتاری کے خلاف مظاہرہ
مظفرآباد(کی نیوز)
دبلے پتلے نوجوان غلام مجتبیٰ بانڈے کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں پولیس نے ایک مرتبہ پھر گرفتار کر لیا ہے ان پر حال ہی میں بغاوت دہشت گردی جیسے دفعات کے تحت درج مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
کنٹرول لائن پر واقع سیاحتی علاقہ وادی نیلم کے گاؤں لوات بالا سے تعلق رکھنے والے مجتبیٰ بانڈے آزادجموں کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ صحافت آخری سال کے طالب علم ہیں وہ گزشتہ کئی سالوں سے سول سوسائٹی کی مختلف تحریکوں میں سرگرم عمل ہیں۔
مجتبیٰ بانڈے خود مختار کشمیر کی حامی معروف تنظیم نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف ) کے مرکزی صدر ہیں جن کو 22 اور 23 ستمبر 2024 کو کنونشن میں باقاعدہ مرکزی صدر منتخب کیا گیا اس سے قبل وہ اسی تنظیم کے دو سال تک سیکرٹری جنرل بھی رہے ہیں مجتبیٰ بانڈے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں سول سوسائٹی کی تحریک جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے کور کمیٹی کے بھی رکن ہیں۔
مجتبیٰ بانڈے کے وکیل معروف قانون دان فضل محمود بیگ نے ( کی نیوز) کو بتایا کہ مجتبی بانڈے کے خلاف بغاوت، ادروں کے خلاف تقریر نعرہ بازی کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کے بعد گرفتار کیا ان دفعات میں عبوری ضمانت ہو گئی تھی لیکن نقص امن کے دفعہ تین ایم پی او کے تحت دوبارہ گرفتار کر لیا گیا فضل محمود بیگ کا کہنا تھا کہ 18 فروری کو مظفرآباد میں ایک تقریب میں لگنے والے نعروں کی ویڈیو مجتبیٰ بانڈے یا ان کے کسی ساتھی نے سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کی بلکہ ان کے مخالف گروپ کے ایک شخص نے وائرل کی لیکن انتظامیہ اور پولیس ویڈیو وائرل کرنے والے کے خلاف تاحال کوئی کاروائی نہیں کر سکی
فضل محمود کا کہنا تھا کہ متنازعہ علاقے کے شہریوں پر کسی ادارے کے خلاف نعرے لگانے یا تنقید کرنے پر مقدمہ کا اندراج، گرفتاری، غیر آئینی اور غیر قانونی ہے یہ سرا سر آزادی اظہار رائے کو سلب کرنا ہے۔
فضل محمد ایڈ ووکیٹ کا کہنا تھا کہ مجتبی بانڈے کی گرفتاری کے خلاف نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے پر امن احتجاج اور اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد تین ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کیا گیا۔
فضل محمد ایڈ ووکیٹ نے بتایا کہ انتظامیہ کہہ رہی ہے کہ غلام مجتبیٰ بانڈے اگر ایک ویڈیو ریکارڈ کرکے دے جس میں مجتبے کہے کہ آئندہ اداروں کے خلاف تقریر نہیں کریں گے تو ان کو رہا کر دیا جائے گا تاہم مجتبیٰ بانڈے نے ایسی کسی بھی ویڈیو ریکارڈ کرکے دینے سے انکار کر دیا ہے۔
مجتبیٰ بانڈے کی گرفتاری کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے کئے ہیں مظفرآباد میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے نعرہ بازی کی اور مجتبیٰ بانڈے کی رہائی کا مطالبہ کیا
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں بھی نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا