کشمیری برطانیہ میں کشمیر کے صدر کے خلاف احتجاج کیوں کررہے ہیں
برمنگھم(کی نیوز)
برطانیہ کے شہر برمنگھم میں کشمیریوں نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے کشمیری مظاہرین بارش اور شدید سردی میں کئی گھنٹے احتجاج کے دوران نعرہ بازی کرتے رہے لگ بھگ ڈیڑھ سو کشمیری مظاہرین نے کالے جھنڈے اور کشمیر کے پرچم اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف تحریر درج تھیں۔
برطانیہ مقیم کشمیری صحافی خواجہ کبیر احمد نے (کی نیوز) کو بتایا کہ مظاہرہ برمنگھم کے ایک ہوٹل کے باہر اس وقت ہوا جب ہوٹل کے اندر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
خواجہ کبیر احمد کے مطابق مظاہرین کا کسی سیاسی جماعت یا گروپ سے تعلق نہیں بلکہ یہ مظاہرین کشمیر میں جاری جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی حمائتی تھے۔
خواجہ کبیر احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک شروع ہوتے ہی برطانیہ کے مختلف شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے اور دیگر تقریبات منعقد ہونا شروع ہو گئی تھیں۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بحیثیت صدر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت کی طرف سے احتجاج کے حق کو روکنے کیلئے لائے گئے متنازعہ آر ڈی نینس پر دستخط کئے تھے اس لئے ان کے خلاف برطانیہ میں مقیم کشمیریوں میں کافی غصہ پایا جاتا ہے۔
برطانیہ میں مقیم کشمیری یہ سمجھتے ہیں کہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی ہی نہیں برطانیہ سمیت دیگر ممالک میں مقیم کشمیریوں کی بھی نمائندہ تحریک ہے کیوں کہ صرف کشمیر میں بسنے والے ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کے بیشمار مسائل ہیں۔
مظاہرین کے ہاتھوں میں اٹھائے گئے پلے کارڈز پر میرپور میں انٹرنیشنل ایئر پورٹ کی تعمیر نا کرن اور سیز کشمیریوں کے ساتھ ظلم ہے درج تھا