| | |

گلیشیئرز کا عالمی دن, کشمیر کے گلیشئرز تیزی سے پگھلنے لگے

شئر کریں

مظفرآباد, امیرالدین مغل(کی نیوز)

دنیا بھر میں 21 مارچ کو گلیشئرز کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے اس موقع پر گلیشئرز کے تحفظ کا شعور اجاگر کرنے کیلئے مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

دنیا بھر میں اس وقت گلیشئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں اقوام متحدہ کے رپورٹ کے مطابق اگلے پچاس سالوں میں دنیا کے ایک تھائی گلیشئرز ختم ہوکر رہ جائیں گے۔

پاکستان کی بات کریں تو پاکستان میں بشمول پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کل تیرہ ہزار گلیشئر موجود ہیں درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے 13 ہزار میں سے 10 ہزار گلیشئرز تیری سے پگھل رہے ہیں۔

اس طرح اگر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں کل 224 گلیشیئرز ہیں جو سب کے سب تیزی سے پگھل رہے ہیں ماہرین کہتے ہیں کہ اگر گلیشئر اسی تیزی کے ساتھ پگھلتے رہے تو اگلے پچاس سالوں میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں گلیشئرز مکمل ختم ہو جائیں گے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے ماہر ڈاکٹر سردار محمد رفیق پاکستان ہے زیر انتظام کشمیر کے ادارہ برائے تحفظ ماحولیات میں ڈپٹی ڈائریکٹر برائے کلائمیٹ چینج فرائض سر انجام دے رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت کی نسبت پاکستان کے زہر انتظام کشمیر میں درجہ حرارت میں ذیادہ اضافہ ہوا ہے گزشتہ ساٹھ سالوں کے دوران پاکستان کے زہر انتظام کشمیر میں دو سینٹی گریڈ سے بھی زائد درجہ حرارت بڑھا ہے جس کی وجہ سے گلیشئر تیزی سے پگھل رہے ہیں۔

80 فیصد پانی کا زریعہ گلیشئرز ہیں گلیشئر ختم ہونے سے پانی کی شدید قعلت پیدا ہو گی پانی سے چلنے والے بجلی گھر بند ہو جائیں گے شعبہ زراعت شدید متاثر ہوگا دنیا کو خوراک کی کمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پاکستان کے زہر انتظام کشمیر کے تمام گلیشیئرز وادی نیلم میں ہیں جن کا کل رقبہ 11 ہزار ہیکٹرز سے زائد ہے۔
ماہرین کے مطابق درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ جنگلات کا مسلسل کٹاؤ، جنگلات ہے رقبہ میں کمی ،جنگلات میں آگ کا لگنا، گاڑیوں کی تعداد کا بڑھنا گاڑیوں کے انجن سے خارج ہونے والا دھواں سر سبز پہاڑی علاقوں وادیوں میں انسانی سرگرمیوں۔ کا بڑھنا مثلاً سیاحوں کی غیر معمولی تعداد میں اضافہ جیسے عوامل شامل ہیں۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں بلند و بالا پہاڑی علاقوں میں بے دریغ سڑکوں کی تعمیر کیلئے پہاڑوں کو کھودنا ، زرعی ۔قاصد کیلئے زمینوں کا استعمال بڑھنا سر سبز وادیوں میں تیزی سے بڑھتی ہوئی تعمیرات جیسے اقدامات بھی درجہ حرارت بڑھنے کی بڑی وجوہات ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت کو بڑھنے سے روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنا ہوں گے ذیادہ سے ذیادہ شجر کاری، ننگی زمین پر سبزہ اگانا انسانی سرگرمیوں کو کم کرنا کنٹرولڈ سیاحت اور پرانی ناقص گاڑیاں جن کے انجن ذیادہ دھواں خارج ہوتا ہے ان کو ختم کرنا، متبادل ایندھن کے زرائع سے استفادہ کرنے جیسے اقدامات کرنا ہوں گے۔

مصنف کے بارے میں

admin

شئر کریں

مزید خبریں پڑھیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *