فیلڈ مارشل کیا ہے؟ – ایک تاریخی و فوجی تجزیہ
فیلڈ مارشل (Field Marshal) ایک ایسا فوجی عہدہ ہے جو فوجی درجہ بندی کے نظام میں سب سے بلند اور قابلِ فخر مقام رکھتا ہے۔ یہ رینک عام طور پر صرف ان افسران کو دیا جاتا ہے جنہوں نے کسی ملک کی فوجی تاریخ میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہوں یا بڑی جنگی فتوحات حاصل کی ہوں۔ بیشتر ممالک میں یہ ایک اعزازی یا تاحیات عہدہ ہوتا ہے جو بہت کم لوگوں کو عطا کیا جاتا ہے۔
تاریخی پس منظر:
فیلڈ مارشل کا تصور یورپ میں ابتدائی طور پر پرتگال اور جرمنی میں اُبھرا، جہاں اسے ایک اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر کا درجہ دیا گیا۔ بعد ازاں برطانوی فوج نے اس عہدے کو باقاعدہ رینک کے طور پر اختیار کیا۔ 18ویں اور 19ویں صدی میں، جب نوآبادیاتی سلطنتیں اپنے عروج پر تھیں، تو فیلڈ مارشل جیسے عہدے نے اہم عسکری و سیاسی کردار ادا کیا۔
برطانیہ میں فیلڈ مارشل کا رینک اکثر جنگی ہیروز کو اعزازی طور پر دیا جاتا تھا۔ مثال کے طور پر، ڈیوک آف ویلنگٹن کو نپولین کی شکست کے بعد فیلڈ مارشل بنایا گیا تھا۔
پاکستان میں فیلڈ مارشل کا عہدہ:
پاکستان کی فوجی تاریخ میں فیلڈ مارشل کا اعزاز صرف ایک شخصیت کو حاصل ہے: محمد ایوب خان۔
محمد ایوب خان:
- ایوب خان پاکستان کے پہلے مقامی سپہ سالار تھے۔
- انہوں نے 1951 میں جنرل سر ڈگلس گریسی کی جگہ لی اور چیف آف آرمی اسٹاف بنے۔
- 1958 میں، انہوں نے صدر اسکندر مرزا کو برطرف کر کے خود ملک کے صدر اور مارشل لا ایڈمنسٹریٹر بن گئے۔
- ایوب خان نے بعد ازاں خود کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دی – یہ 1962 میں رسمی طور پر اعلان کیا گیا۔
- ان کا یہ اقدام بعض حلقوں میں متنازع بھی رہا، کیونکہ انہوں نے جنگ میں کوئی بڑی فتح حاصل نہیں کی تھی بلکہ سیاسی طاقت کے ذریعے اس رینک پر فائز ہوئے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
20 مئی 2025 کو، پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے رینک پر ترقی دی گئی، جو ملک کی تاریخ میں دوسرا موقع ہے جب کسی افسر کو یہ اعزاز دیا گیا ہے۔
جنرل سید عاصم منیر کی ترقی:
جنرل عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں ہوئی۔ حکومت پاکستان نے ان کی قیادت میں “آپریشن بنیان المرصوص” کے دوران بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دینے پر ان کی خدمات کا اعتراف کیا۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ نے متفقہ طور پر منظور کیا۔ Wikipedia
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنرل عاصم منیر پاکستان کے پہلے آرمی چیف ہیں جو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی پانے کے بعد بھی چیف آف آرمی اسٹاف کے منصب پر فائز رہے۔ اس سے قبل، ایوب خان نے فیلڈ مارشل بننے کے بعد آرمی چیف کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ Wikipedia
جنرل عاصم منیر کا فوجی کیریئر:
- کمیشن: 1986 میں 23 فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
- اعزاز: پاکستان ملٹری اکیڈمی سے “سورڈ آف آنر” حاصل کرنے والے پہلے افسر ہیں جو فیلڈ مارشل کے عہدے تک پہنچے۔
- اہم عہدے:
- ڈائریکٹر جنرل ملٹری انٹیلیجنس (2016–2018)
- ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی (2018–2019)
- کور کمانڈر گوجرانوالہ (2019–2021)
- کوارٹر ماسٹر جنرل (2021–2022)
- چیف آف آرمی اسٹاف (2022–تا حال)
انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے پبلک پالیسی اور اسٹریٹجک سیکیورٹی مینجمنٹ میں ایم فل کیا۔ اس کے علاوہ، وہ جاپان، ملائیشیا اور پاکستان کے مختلف فوجی اداروں سے تربیت یافتہ ہیں۔
بین الاقوامی سیاق و سباق:
دنیا کے کئی ممالک میں فیلڈ مارشل کا رینک موجود ہے:
- بھارت:
- بھارت میں اب تک دو شخصیات کو فیلڈ مارشل کا درجہ دیا گیا ہے:
- فیلڈ مارشل سم مانیک شا – 1971 کی بھارت-پاکستان جنگ میں فتح پر۔
- فیلڈ مارشل کے۔ ایم۔ کریپا – بھارتی فوج کی بنیادوں میں اہم کردار۔
- بھارت میں اب تک دو شخصیات کو فیلڈ مارشل کا درجہ دیا گیا ہے:
- مصر:
- مصر کی فوج میں بھی فیلڈ مارشل کا درجہ اہمیت رکھتا ہے، اور کئی صدور (جیسے جمال عبدالناصر و عبدالفتاح السیسی) فوجی پس منظر سے آئے ہیں۔
- برطانیہ:
- یہ رینک اکثر بادشاہ یا شاہی خاندان کے افراد کو اعزازی طور پر دیا جاتا ہے۔
عہدے کی اہمیت:
فیلڈ مارشل محض ایک فوجی رینک نہیں بلکہ:
- ایک اعزاز ہے جو فوجی قیادت، تدبر اور وفاداری کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
- اس رینک پر موجود افسر کو تاحیات اعزازات، مراعات اور پروٹوکول حاصل ہوتے ہیں۔
- بعض ممالک میں یہ افسران سیاست، سفارت کاری، یا قومی سلامتی کے امور میں بھی کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
تنقید اور بحث:
ایوب خان کا خود کو فیلڈ مارشل بنانے کا فیصلہ آج تک پاکستانی سیاست اور عسکری تاریخ میں بحث کا موضوع ہے۔ بعض ماہرین کے مطابق:
- یہ عہدہ انہیں جنگی خدمات کی بنیاد پر نہیں، بلکہ سیاسی طاقت کی بنیاد پر ملا۔
- ان کا دور حکومت آمریت، سنسرشپ اور سیاسی مخالفین کی گرفتاریوں سے عبارت ہے، اگرچہ معاشی ترقی کے کچھ پہلوؤں کو بھی سراہا جاتا ہے۔
نتیجہ:
فیلڈ مارشل کا عہدہ دنیا بھر میں ایک غیرمعمولی فوجی اعزاز ہے جو صرف چند خوش نصیب، باصلاحیت اور تاریخ ساز فوجی رہنماؤں کو نصیب ہوتا ہے۔ پاکستان میں اس رینک سے وابستہ واحد مثال، ایوب خان، ایک تاریخی و متنازع شخصیت کے طور پر جانی جاتی ہے۔ فیلڈ مارشل کا لقب صرف عسکری خدمات کا مظہر ہی نہیں بلکہ قوم کی تاریخ میں ایک گہرے نقوش چھوڑنے والا کردار ہوتا ہے